Bakriyon ne insan ke Bache ko Paida Kiya ek Banjh Aurat ka Gaon aur Allah wale ka waqia

Bakriyon ne insan ke Bache ko Paida Kiya ek Banjh Aurat ka Gaon aur Allah wale ka waqia


 ایک بار ایک اللہ والے کا گزر کسی گاوں سے ہوا تو آپ کو بہت سی عورتوں کے رونے کی آواز آئ اور آپ نے ایسی عجیب آوازیں سنیں تو چلتے ہوئے قدم رک گئے آپ تو دین کی بات پھیلانے ہی نکلے تھے اور اسلام دین فطرت ہے جہاں انسانیت کا دکھ آپ سے پہلے سمجھیں چاہے کوئ اپنا ہو یا پرایا ہو اور اللہ والے  کسی کے دکھ کی وجہ بھی تو جاننا چاہتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں اپنے کسی عمل سے کسی کا کام بنادیں.کیا پتہ مسئلہ حل ہوجائے  یہ ہی سوچ کر  اپ اس بستی میں داخل ہو گئے ہیں تو وہاں پر بہت سی عوتیں رو رہی تھیں.دور سے آپ کو نظر نہ آیا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے تو آپ دیکھنے کے لیے اور اگے ائے تو ایک بہت بڑا سونے کا بت وہاں رکھا ہوا تھا  جس کے اگے وہ عورتیں  ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں.اور دعائیں مانگ رہی تھیں.ایک آدمی کو آپ نے دیکھا تو اس سے پوچھا..بھائیو یہ کیوں رو رہی ہیں اس طرح  کیا تکلیف ہے ان کو...

 تو اس آدمی نے ایک بوڑھے اجنبی انسان کو دیکھا تو کہنے لگا...ان کو اولاد چاہیے یہ سب بانجھ ہے اور اس لیے اپنے دیوتا کے سامنے بیٹھ کر بھیک مانگ رہی ہیں کہ ان کو اولا مل جائے ..ان عورتوں میں میری بیوی بھی ہے دو سال سے کوئ اولاد کی اس نے خوشخبری نہ دی تو یہ بھی یہاں بھیک مانگ رہی ہے بیٹے کی...آپ بڑے حیران ہوئے اب آپ کو لگا کہ مجھے یہاں رہنا پڑیگا.آپ وہیں ایک جگہ بکریاں بندھی ہوئ تھی ان کے پاس بیٹھ گئے اور اپنی عبادت کرنے لگے جو وہاں کے مرد تھے انھوں نے ایک بوڑھے کو اس طرح نماز پڑھتے دیکھا تو قریب آکر پوچھا اے بوڑھے یہ کیا کررہے ہو آپ نے کہا کچھ نہیں اپنے رب کی عبادت کررہا ہوں پر تمھاری عبادت کا طریقہ ہم سے الگ ہے.وہ دیکھو ہمارا سونے کا بڑا سا بت وہ دیتا ہے ہم سب اس کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں.اللہ والے نے کچھ نہ کہا ہر بات کو کہنے کا ایک صحیح وقت ہوتا ہے.جو ابھی نہیں آیا تھا...آپ نے کوئ بحث نہ کی پہلے جاننا چاہتے تھے آخر ایک نہیں دو نہیں ساری عورتیں بانجھ ہیں.معاملہ گڑبڑ تھا...ساری رات آپ اللہ کو یاد کرتے رہے صبح فجر کی نماز سے پہلے ایک عورت آپ کو دکھی جو بہت دکھی تھی وہ اس بت کے آگے سجدے میں جھکی تھی.اور روتے ہوئے کہہ رہی تھی. اے ہمارے دیوتا تمنے ہمیں بنایا اور ہماری مشکلات بھی دور کرتے ہو تم شفا دینے والے ہو مجھے بے اولادی کے مرض سے نجات دے دو میں بھی ماں بن جاٶں.تم سب کام کرسکتے ہو میرا یہ کام بھی کردو .دعا مانگ کر اس نے ایک بکری کا دودھ جو نکالا وہ بت کے آگے رکھ دیا...دعا قبول ہونے کی نشانی یہ تھی کہ وہ دودھ کا پیالہ خود بہ خود  خالی ہوجاتا جب اس عورت نے  نزرانہ پیش کیا تو اس کے دودھ کا پیالہ  خالی ہو گیا وہ بہت خوش ہوئ اس نے کہا لگتا ہے اے خدا تم نے میری دعا سن لی ہے میں جلدی ماں بن جاؤں گی وہ خوشی خوشی  اپنے گھر جانے لگی کہ اللہ والوں نے اسے اواز دی بیٹیا ادھر انا  او بھائی عورت تھی اللہ والے کی اواز پر ان کے پاس ا گئی اس نے کہا بابا بولو کیا بولتے ہو  نے کہا تم جو اس بت کے اگے جھک رہی ہو اور اپنی مرادیں مانگ رہی ہو کیا تمہیں پتہ ہے کہ وہ مراد پوری ہو گئی تھی یا نہیں اس نے کہا یہ ہمارا سونے کا بہت ہمیں سب کچھ دیتا ہے اللہ والے نے کہا اچھا مجھے بتاؤ کہ ایک عورت نہیں بلکہ اس گاؤں کے سب عورتیں بانجھ ہیں  کیا وجہ ہے  اور کیا پہلے سے ہی اس گاؤں میں سب عورتیں  ایسی ہی ہیں. اس نے کہا نہیں بابا پہلے تو ہماری عورتیں دس دس بچے پیدا  کرتی تھی  ہماری بڑی بوڑھی عورتیں دیکھ لو یہاں ان کے  کتنے گبرو جوان مرد ہیں لیکن بچہ کوئی بھی نہیں  اس کی وجہ یہ ہے  کہ کچھ سالوں پہلے  ایک عجیب سی ہوا چلی  ہمارا یہ گاٶں اس ہوا کی لپیٹ میں اگیا  اور  دیکھتے ہیں دیکھتے ہیں عورتیں بانجھ ہونا شروع ہو گئیں.  چاہے کسی کی  نئ نئ شادی ہوئی ہو لیکن وہ عورت بھی بچے کو پیدا نہیں کر سکتی  اس کا مطلب یہ ہوا کہ تمہارے گاؤں سے نسل ختم ہو جائے گی اب ہمارے مرد لوگ ہم سے ناراض رہتے ہیں کہ تم لوگ بنجر زمینیں ہو پر اس سب میں تم عورتوں کا کیا قصور یہ تو تمھارے ہاتھ میں نہیں تو سب ظلم بھی تمھارے ساتھ ہوتا ہے   ہاں یہ سب ہمارے گاؤں میں ہو رہا ہے اس لیے سب عورتیں پریشان ہیں روتی ہیں  اور ہم میں سے ہر عورت اسی رات وقت  اس بت کے اگے بکری کے خالص دودھ کا چڑھاوا کرتے ہیں  یہ جو بکریاں بندی ہوئی ہے یہ بہت خاص قسم کی بکریاں ہیں یہ اونچی نسل کی بکریاں ہیں ان کے دودھ کو ہم میں سے ہر بیمار عورت اس بت کے سامنے رکھتی ہے جس کے دودھ کا پیالہ خالی ہو جاتا ہے سمجھو اس کی مراد پوری ہو گئی اج میرا دودھ  کا پیالہ خالی ہو گیا لگتا ہے مجھے خوشی ملے گی  اللہ والے نے کہا  بیٹی برا نہ مانو تو ایک بات کہوں  یہ تو خود بے جان ہے تمہیں کیا دے گا  تم کیوں اس  پتھر سے مانگ رہی ہو اور مانگنا ہے تو ایک خدا سے مانگو  دودھ کو اس بت کے اگے ڈالنے سے بہتر ہے کہ تم کسی غریب مسکین فقیر کو یہ دودھ پلا دو تاکہ تمہیں دعا مل جائے  دعا ملےگی تو مصیبت ٹل جائے گی  اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا  اور اولاد بھی وہی دینے والا ہے    اپ نے تو پیار سے بات کہی تھی اس عورت کو طیش ا گیا اس نے گستاخی کرتے ہوئے  کہا اے بوڑھے اب  تک تمھاری عزت کر رہی تھی تم نے تو میرے  ہی خدا کو بولنا شروع کر دیا  تم نے بہت بری بات کر دی ہے میرا شوہر اور یہ گاؤں والے تمھیں چھوڑیں گے نہیں اس کے بعد وہ اپنے گھر چلے گئی اور کچھ دیر کے بعد بہت سارے مرد اس کے ساتھ آۓ اب صبح ہو چلی تھی  دن کا اجالا اہستہ اہستہ پھیل رہا تھا.. اس عورت کا شوہر غصہ میں اللہ والے کے پاس ایا اور اپ کے گریبان کو پکڑ کر بدتمیزی کرنے لگا  اے برے تو میں تمیز نہیں  کچھ عقل ہے تم کو تم یہ کیا کہہ رہے ہو میری بیوی سے  کہ یہ ہمارا کچھ نہیں دے سکتا یا یہ دودھ کا پیالہ جو اس کے اگے رکھا جاتا ہے  یہ ہم ضائع کر رہے ہیں تم کون ہوتے ہو ہم کو بتانے والے  ہمیں تو پیار سے سمجھا رہا تھا کہ ایک اللہ ہی جو کہ اولاد دیتا ہے اور وہی اللہ ہے جو اولاد نہیں دیتا ہے  باقی کسی کے ہاتھ میں کچھ نہیں کی  کسی کے بس میں کچھ نہیں  کسی کے اختیار میں کچھ نہیں  سب بے بس ہے لاچار ہیں سب اس رب کے محتاج ہیں بانجھ عورت کا شوہر بولا بس بہت ہوگیا تمھاری بکواس کب سے سن رہے ہیں چلو نکلو ہمارے گاٶں سے ان مردوں نے اللہ والے کو اٹھایا اور انکو اٹھا کر باہر پھینکے ہی والے تھے کہ سونے کے بڑے سے بت میں حرکت ہوئ وہ زور زور سے ہلنے لگا سب نے اللہ والے  کو وہی درخت کے پاس چھوڑا اور اس بت کے پاس آکر اس کا نام لینے لگے   کہ یہ  ہمارے خداکو دیکھو اس میں طاقت ہے  اور یہ تو کرشمہ ہو گیا .. ایسے تو پہلے کبھی نہیں لگتا ہے ساری عورت پھر سے ماں بن  جائینگی اج تو  بکری کے دودھ کی پیٹ بھی قبول کی گئی ہے اج سے تو ہمارے سارے کام ہو جائیں گے  گاؤں میں جشن کا سما تھا  اب بت اپنی جگہ سے ہلا اور   کہا کہ اے میرے  لوگو  تم نے مجھے بہت خوش کیا  تمھیں وہی ملے گا جو تم چاہتے ہو.... ٹھیک ہے میں تمہیں وہ سب دوں گا جو تمہاری مانگی ہے لیکن اس اللہ والے کو یہاں بلاؤ اور اسے میرے سامنے کھڑا کرو  ماشاءاللہ والے کو اٹھا کر اس بت کے سامنے لے کر ائے اور کہا ادب سے کھڑے ہو جاؤ  اللہ والے ادب کیا کرتے ہیں اپ کھڑے ہو کر کہا  تمھیں نہیں مان سکتا ہوں میں  تم  ان کے جھوٹے خدا ہو  کیوں ان کو جھوٹی تسلیاں  دیتے ہو . کہ ان کے چھوٹے دلوں سے ہو کہہ دو کہ تم کسی کام کے نہیں  تمھیں تو خود  ان  انسانوں نے بنایا ہے  سونے کو پگھلا کر تمہیں تراشا گیا ہے  خدا خود کو نہیں بنا سکتا وہ بھلا کسی کو کیا پیدا کرے گا  بت اس بات پر  اور ہلنے لگا لوگوں نے کہا اے نادان  معافی مانگو  تم نے ہماری دیوتا کو ناراض کیا ہے کہہ دو اس سے کہ یہی خدا ہے تمھارا   اللہ والے نے کہا نہیں میں اس کو خدا نہیں مانتا میرا خدا تو وہ ہے جو نظر نہیں اتا  جس کی نشانیاں ہیں  روشن نشانیاں ہیں جس پر ہمیں ایمان لانا ہے.... اب بہت انسانوں کی طرح چلتا ہوا لگانے کے پاس ایر کا اچھا تیرا خدا جو کسی کو پیدا کرتا ہے تو چل اس سے کہہ کہ ان  عورتوں کی اولاد پیدا کر کے دکھائے  یہ جو کوئی سالوں سے بہت ہے ان کے ہاں بھی بیٹا پیدا ہو  تو میرے رب کو نہیں ازما سکتا ازمائش کے لیے تو ہم بندے بنے ہیں  اس کی مرضی چاہے جس کو اولاد دے جس کو اولاد نہیں دے .. اپ نے سورہ الشوری کی ایت پڑھی 

لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-یَخْلُقُ مَا یَشَآءُؕ-یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِنَاثًا وَّ یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّكُوْرَ(49)اَوْ یُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَّ اِنَاثًاۚ-وَ یَجْعَلُ مَنْ یَّشَآءُ عَقِیْمًاؕ-اِنَّهٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ(50)

ترجمہ: کنزالایمان

اللہ ہی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت پیدا کرتا ہے جو چاہے جسے چاہے بیٹیاں عطا فرمائے اور جسے چاہے بیٹے دے یا دونوں ملا دے بیٹے اور بیٹیاں اور جسے چاہے بانجھ کردے بےشک وہ علم و قدرت والا ہے

اب سارا کچھ اللہ کا ہے نہ تیرا نہ میرا نہ تو کچھ کرسکتا ہے نہ میں کچھ کرسکتا ہوں ایک کام جو سب کرسکتے ہیں وہ ہے ایک اللہ کو ماننا اس کی عبادت کرنا اور اس سے دعا کرنا جو بس ہمارے بس میں ہے.ایک بار ایک اللہ والے کا گزر کسی گاوں سے ہوا تو آپ کو بہت سی عورتوں کے رونے کی آواز آئ اور آپ نے ایسی عجیب آوازیں سنیں تو چلتے ہوئے قدم رک گئے آپ تو دین کی بات پھیلانے ہی نکلے تھے اور اسلام دین فطرت ہے جہاں انسانیت کا دکھ آپ سے پہلے سمجھیں چاہے کوئ اپنا ہو یا پرایا ہو اور اللہ والے کسی کے دکھ کی وجہ بھی تو جاننا چاہتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں اپنے کسی عمل سے کسی کا کام بنادیں.کیا پتہ مسئلہ حل ہوجائے یہ ہی سوچ کر اپ اس بستی میں داخل ہو گئے ہیں تو وہاں پر بہت سی عوتیں رو رہی تھیں.دور سے آپ کو نظر نہ آیا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے تو آپ دیکھنے کے لیے اور اگے ائے تو ایک بہت بڑا سونے کا بت وہاں رکھا ہوا تھا جس کے اگے وہ عورتیں ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں.اور دعائیں مانگ رہی تھیں.ایک آدمی کو آپ نے دیکھا تو اس سے پوچھا..بھائیو یہ کیوں رو رہی ہیں اس طرح کیا تکلیف ہے ان کو...

 تو اس آدمی نے ایک بوڑھے اجنبی انسان کو دیکھا تو کہنے لگا...ان کو اولاد چاہیے یہ سب بانجھ ہے اور اس لیے اپنے دیوتا کے سامنے بیٹھ کر بھیک مانگ رہی ہیں کہ ان کو اولا مل جائے ..ان عورتوں میں میری بیوی بھی ہے دو سال سے کوئ اولاد کی اس نے خوشخبری نہ دی تو یہ بھی یہاں بھیک مانگ رہی ہے بیٹے کی...آپ بڑے حیران ہوئے اب آپ کو لگا کہ مجھے یہاں رہنا پڑیگا.آپ وہیں ایک جگہ بکریاں بندھی ہوئ تھی ان کے پاس بیٹھ گئے اور اپنی عبادت کرنے لگے جو وہاں کے مرد تھے انھوں نے ایک بوڑھے کو اس طرح نماز پڑھتے دیکھا تو قریب آکر پوچھا اے بوڑھے یہ کیا کررہے ہو آپ نے کہا کچھ نہیں اپنے رب کی عبادت کررہا ہوں پر تمھاری عبادت کا طریقہ ہم سے الگ ہے.وہ دیکھو ہمارا سونے کا بڑا سا بت وہ دیتا ہے ہم سب اس کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں.اللہ والے نے کچھ نہ کہا ہر بات کو کہنے کا ایک صحیح وقت ہوتا ہے.جو ابھی نہیں آیا تھا...آپ نے کوئ بحث نہ کی پہلے جاننا چاہتے تھے آخر ایک نہیں دو نہیں ساری عورتیں بانجھ ہیں.معاملہ گڑبڑ تھا...ساری رات آپ اللہ کو یاد کرتے رہے صبح فجر کی نماز سے پہلے ایک عورت آپ کو دکھی جو بہت دکھی تھی وہ اس بت کے آگے سجدے میں جھکی تھی.اور روتے ہوئے کہہ رہی تھی. اے ہمارے دیوتا تمنے ہمیں بنایا اور ہماری مشکلات بھی دور کرتے ہو تم شفا دینے والے ہو مجھے بے اولادی کے مرض سے نجات دے دو میں بھی ماں بن جاٶں.تم سب کام کرسکتے ہو میرا یہ کام بھی کردو .دعا مانگ کر اس نے ایک بکری کا دودھ جو نکالا وہ بت کے آگے رکھ دیا...دعا قبول ہونے کی نشانی یہ تھی کہ وہ دودھ کا پیالہ خود بہ خود خالی ہوجاتا جب اس عورت نے نزرانہ پیش کیا تو اس کے دودھ کا پیالہ خالی ہو گیا وہ بہت خوش ہوئ اس نے کہا لگتا ہے اے خدا تم نے میری دعا سن لی ہے میں جلدی ماں بن جاؤں گی وہ خوشی خوشی اپنے گھر جانے لگی کہ اللہ والوں نے اسے اواز دی بیٹیا ادھر انا او بھائی عورت تھی اللہ والے کی اواز پر ان کے پاس ا گئی اس نے کہا بابا بولو کیا بولتے ہو نے کہا تم جو اس بت کے اگے جھک رہی ہو اور اپنی مرادیں مانگ رہی ہو کیا تمہیں پتہ ہے کہ وہ مراد پوری ہو گئی تھی یا نہیں اس نے کہا یہ ہمارا سونے کا بہت ہمیں سب کچھ دیتا ہے اللہ والے نے کہا اچھا مجھے بتاؤ کہ ایک عورت نہیں بلکہ اس گاؤں کے سب عورتیں بانجھ ہیں کیا وجہ ہے اور کیا پہلے سے ہی اس گاؤں میں سب عورتیں ایسی ہی ہیں. اس نے کہا نہیں بابا پہلے تو ہماری عورتیں دس دس بچے پیدا کرتی تھی ہماری بڑی بوڑھی عورتیں دیکھ لو یہاں ان کے کتنے گبرو جوان مرد ہیں لیکن بچہ کوئی بھی نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ سالوں پہلے ایک عجیب سی ہوا چلی ہمارا یہ گاٶں اس ہوا کی لپیٹ میں اگیا اور دیکھتے ہیں دیکھتے ہیں عورتیں بانجھ ہونا شروع ہو گئیں. چاہے کسی کی نئ نئ شادی ہوئی ہو لیکن وہ عورت بھی بچے کو پیدا نہیں کر سکتی اس کا مطلب یہ ہوا کہ تمہارے گاؤں سے نسل ختم ہو جائے گی اب ہمارے مرد لوگ ہم سے ناراض رہتے ہیں کہ تم لوگ بنجر زمینیں ہو پر اس سب میں تم عورتوں کا کیا قصور یہ تو تمھارے ہاتھ میں نہیں تو سب ظلم بھی تمھارے ساتھ ہوتا ہے ہاں یہ سب ہمارے گاؤں میں ہو رہا ہے اس لیے سب عورتیں پریشان ہیں روتی ہیں اور ہم میں سے ہر عورت اسی رات وقت اس بت کے اگے بکری کے خالص دودھ کا چڑھاوا کرتے ہیں یہ جو بکریاں بندی ہوئی ہے یہ بہت خاص قسم کی بکریاں ہیں یہ اونچی نسل کی بکریاں ہیں ان کے دودھ کو ہم میں سے ہر بیمار عورت اس بت کے سامنے رکھتی ہے جس کے دودھ کا پیالہ خالی ہو جاتا ہے سمجھو اس کی مراد پوری ہو گئی اج میرا دودھ کا پیالہ خالی ہو گیا لگتا ہے مجھے خوشی ملے گی اللہ والے نے کہا بیٹی برا نہ مانو تو ایک بات کہوں یہ تو خود بے جان ہے تمہیں کیا دے گا تم کیوں اس پتھر سے مانگ رہی ہو اور مانگنا ہے تو ایک خدا سے مانگو دودھ کو اس بت کے اگے ڈالنے سے بہتر ہے کہ تم کسی غریب مسکین فقیر کو یہ دودھ پلا دو تاکہ تمہیں دعا مل جائے دعا ملےگی تو مصیبت ٹل جائے گی اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور اولاد بھی وہی دینے والا ہے اپ نے تو پیار سے بات کہی تھی اس عورت کو طیش ا گیا اس نے گستاخی کرتے ہوئے کہا اے بوڑھے اب تک تمھاری عزت کر رہی تھی تم نے تو میرے ہی خدا کو بولنا شروع کر دیا تم نے بہت بری بات کر دی ہے میرا شوہر اور یہ گاؤں والے تمھیں چھوڑیں گے نہیں اس کے بعد وہ اپنے گھر چلے گئی اور کچھ دیر کے بعد بہت سارے مرد اس کے ساتھ آۓ اب صبح ہو چلی تھی دن کا اجالا اہستہ اہستہ پھیل رہا تھا.. اس عورت کا شوہر غصہ میں اللہ والے کے پاس ایا اور اپ کے گریبان کو پکڑ کر بدتمیزی کرنے لگا اے برے تو میں تمیز نہیں کچھ عقل ہے تم کو تم یہ کیا کہہ رہے ہو میری بیوی سے کہ یہ ہمارا کچھ نہیں دے سکتا یا یہ دودھ کا پیالہ جو اس کے اگے رکھا جاتا ہے یہ ہم ضائع کر رہے ہیں تم کون ہوتے ہو ہم کو بتانے والے ہمیں تو پیار سے سمجھا رہا تھا کہ ایک اللہ ہی جو کہ اولاد دیتا ہے اور وہی اللہ ہے جو اولاد نہیں دیتا ہے باقی کسی کے ہاتھ میں کچھ نہیں کی کسی کے بس میں کچھ نہیں کسی کے اختیار میں کچھ نہیں سب بے بس ہے لاچار ہیں سب اس رب کے محتاج ہیں بانجھ عورت کا شوہر بولا بس بہت ہوگیا تمھاری بکواس کب سے سن رہے ہیں چلو نکلو ہمارے گاٶں سے ان مردوں نے اللہ والے کو اٹھایا اور انکو اٹھا کر باہر پھینکے ہی والے تھے کہ سونے کے بڑے سے بت میں حرکت ہوئ وہ زور زور سے ہلنے لگا سب نے اللہ والے کو وہی درخت کے پاس چھوڑا اور اس بت کے پاس آکر اس کا نام لینے لگے کہ یہ ہمارے خداکو دیکھو اس میں طاقت ہے اور یہ تو کرشمہ ہو گیا .. ایسے تو پہلے کبھی نہیں لگتا ہے ساری عورت پھر سے ماں بن جائینگی اج تو بکری کے دودھ کی پیٹ بھی قبول کی گئی ہے اج سے تو ہمارے سارے کام ہو جائیں گے گاؤں میں جشن کا سما تھا اب بت اپنی جگہ سے ہلا اور کہا کہ اے میرے لوگو تم نے مجھے بہت خوش کیا تمھیں وہی ملے گا جو تم چاہتے ہو.... ٹھیک ہے میں تمہیں وہ سب دوں گا جو تمہاری مانگی ہے لیکن اس اللہ والے کو یہاں بلاؤ اور اسے میرے سامنے کھڑا کرو ماشاءاللہ والے کو اٹھا کر اس بت کے سامنے لے کر ائے اور کہا ادب سے کھڑے ہو جاؤ اللہ والے ادب کیا کرتے ہیں اپ کھڑے ہو کر کہا تمھیں نہیں مان سکتا ہوں میں تم ان کے جھوٹے خدا ہو کیوں ان کو جھوٹی تسلیاں دیتے ہو . کہ ان کے چھوٹے دلوں سے ہو کہہ دو کہ تم کسی کام کے نہیں تمھیں تو خود ان انسانوں نے بنایا ہے سونے کو پگھلا کر تمہیں تراشا گیا ہے خدا خود کو نہیں بنا سکتا وہ بھلا کسی کو کیا پیدا کرے گا بت اس بات پر اور ہلنے لگا لوگوں نے کہا اے نادان معافی مانگو تم نے ہماری دیوتا کو ناراض کیا ہے کہہ دو اس سے کہ یہی خدا ہے تمھارا اللہ والے نے کہا نہیں میں اس کو خدا نہیں مانتا میرا خدا تو وہ ہے جو نظر نہیں اتا جس کی نشانیاں ہیں روشن نشانیاں ہیں جس پر ہمیں ایمان لانا ہے.... اب بہت انسانوں کی طرح چلتا ہوا لگانے کے پاس ایر کا اچھا تیرا خدا جو کسی کو پیدا کرتا ہے تو چل اس سے کہہ کہ ان عورتوں کی اولاد پیدا کر کے دکھائے یہ جو کوئی سالوں سے بہت ہے ان کے ہاں بھی بیٹا پیدا ہو تو میرے رب کو نہیں ازما سکتا ازمائش کے لیے تو ہم بندے بنے ہیں اس کی مرضی چاہے جس کو اولاد دے جس کو اولاد نہیں دے .. اپ نے سورہ الشوری کی ایت پڑھی 

لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-یَخْلُقُ مَا یَشَآءُؕ-یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِنَاثًا وَّ یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّكُوْرَ(49)اَوْ یُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَّ اِنَاثًاۚ-وَ یَجْعَلُ مَنْ یَّشَآءُ عَقِیْمًاؕ-اِنَّهٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ(50)

ترجمہ: کنزالایمان

اللہ ہی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت پیدا کرتا ہے جو چاہے جسے چاہے بیٹیاں عطا فرمائے اور جسے چاہے بیٹے دے یا دونوں ملا دے بیٹے اور بیٹیاں اور جسے چاہے بانجھ کردے بےشک وہ علم و قدرت والا ہے

اب سارا کچھ اللہ کا ہے نہ تیرا نہ میرا نہ تو کچھ کرسکتا ہے نہ میں کچھ کرسکتا ہوں ایک کام جو سب کرسکتے ہیں وہ ہے ایک اللہ کو ماننا اس کی عبادت کرنا اور اس سے دعا کرنا جو بس ہمارے بس میں ہے.عورت کو بانجھ کہہ کر اس کو اذیت کیوں دی جارہی ہے اس عورت کے ہاتھ میں تو کچھ بھی نہیں اللہ والے کی بآتیں سن کر وہ بت چلانے لگا بس کرو اپنی باتیں تم کہتے ہو کہ تمھارا خدا سب کرسکتا ہے تو لے کر آٶ کسی بھی بانجھ عورت کے بطن سے ایک بھی اولاد اللہ والے نے فرمایا میرا رب چاہے تو بےجان جسم میں بھ جان ڈال دے اے لوگوں میں اس کا ایک بندہ ہوں جو اس کے ایک دین کو عام کرنے نکلا ہوں دکھی انسانیت کی خدمت کرنے چلا ہوں یہ بت کہتا ہے کہ میں کسی بھی عورت سے اولاد پیدا کرکے دکھادوں اگر میں کہوں کہ میرا رب واحدا رب لامکاں مآلک بحروبر مالک عرش اعظم ان بکریوں سے انسان کا بچہ پیدا کر کے دکھادے تو ....سب کے منہ بند بکریاں بھلا کسی انسانی بچے کو کیسے جنم دے سکتی ہیں بت زور زور سے ہنسنے لگا اے انسان ان لوگوں کو بیوقوف نہ بناٶ مجھ جیسی طاقت لاکر دکھاٶ میں ان کا خدا ہوں یہ سب میرے غلام ہیں تو بیکار کی باتیں نہ کرو ارے کیا کہ ایک عورت تو بچے پیدا نہیں کر سکتی تم بکری سے انسان کے بچے کے پیدا ہونے کی بات کر رہے ہو.... اللہ والے کو اپ جلال اگیا اپ نے اسی وقت دعا کرے ہاتھ اٹھا دیے اللہ تو پاک صاف ہے تیرا کوئ شریک نہیں بہترین سے پوری امید ہے کہ تو جو چاہے کر سکتا ہے تو دو پارٹ سے حضرت صالح کی اونٹنی نکال سکتا ہے پاک مریم کے بطن سے ہمارے نبی حضرت عیسی علیہ السلام کو پیدا کر سکتا ہے تو پھر تو ان بکریوں سے انسان کو بھی پیدا کرسکتا ہے کیونکہ تو ہر عیب ہر کمی سے پاک ہے سب تیری قدرت کی نشانیاں ہیں تو انہیں بتا دے کہ ایک عورت اگر بانجھ ہوتی ہے اس میں بھی تیری مرضی ہے کسی کو ماں بننے کی سعادت دے دے تو اس میں بھی تیری مرضی ہے اس میں کوئی انسان ہی اختیار نہیں تو کر دکھا ان کو جو یہ جانتے ہی نہیں اپ کی دعا ہ جیسے ہی مکمل ہوئ وہاں کتنی بکریاں بندھی ہوئی تھی ان سب نے ایک ساتھ انسانی بچوں کو جنم دیا .. سب کی انکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی ہیں وہ جلدی سے مل اٹھا تو تو کوئی جادوگر ہے اپ نے کہا میں جادوگر نہیں لائیے میں نے کام کیا ہے یہ تو خدائی کام ہے میں نے صرف دعا کی ہے تاکہ ان لوگوں کی انکھیں کھلیں تجھ سے بھیک مانگ رہے ہیں اصل میں تیری حقیقت کیا ہے یہ سب کے سامنے ا جائے اے لوگوں کے اپ بھی تمہاری انکھیں نہیں کھلی اب بھی نہیں مانتے ہو دیکھو اس بت کو غور سے یہ سونے کا بہت تم نے بنایا یہ کیسے بولنے لگا اس کے اندر جان کیسے ائی اب میں بتاتا ہوں کہ اس کے اندر جان کیسے ائی اس کے بعد اللہ والے بت پر کوئی ایت پڑھ کر تو اتنی زور سے ہلا کے پورے گاؤں میں شور مچ گیا پھر اس کے اندر سے کوئی کالی سی چیز نکلی وہ اصل میں ایک جن تھا جو کہ اللہ والے کا دشمن تھا شیطان کا ساتھی تھا گاؤں والوں کو شیطان نے بٹھکانے کے لیے اسے حکم دیا کہ تم اور ان لوگوں کے ایمان سے کھیلو ان سب کو گمراہ کرو ان سے کہو کہ ان کی نسل اب اگے چلے گی نہیں بہت جلدی مایوس ہو جائیں گے مایوس ہو گے تو تجھے پوجیں گے تو شیطان نے اپنی پوجا کروانے کے لیے اس چیلے کو اس بت کے اندر جانے کو کہا. اور پورے گاؤں پر ایک جادو کر دیا جس کی لپیٹ میں آکر عورتیں سچ میں بانجھ ہو گئیں اور ان کی نسل رک گئ پریشان ہوکر جب عورتیں اس کے سامنے دودھ کے پیالے رکھتی تھی تو وہی جن دودھ کو پی جاتا تھا اور لوگ سمجھتے تھے کہ ان کے خدا نے ان کے نذرانے کو قبول کیا ہے اللہ والے نے کہا تم جانتے ہو یہ صرف شیطان کے کہنے پر یہ کام کر رہا تھا شیطان تو ہر وقت یہی چاہتا ہے کہ تم سب بھٹکتے رہو اللہ کو نہ مانو اب بھی کہتا ہوں ایک اللہ پر ایمان لے آؤ اب وہ عورتیں اللہ والے کے پاس ائی خاص پہلے وہ عورت اس نے کہا مجھے معاف کر دیں میں نے گستاخی کی اور اپ کے پاس وہ یقین نہیں کیا میں نے تو دیکھا کہ ان بکریوں نے انسان کے بچے پیدا کیے .. کوئی ایمان لائے میں اپ کے ہاتھ پر کرتی ہوں میں کلمہ طیبہ پڑھتی ہوں . کیونکہ اپ کی وجہ سے اج ہم عورتوں کے انسو صاف ہوئے ہیں ورنہ ہم تو اپنی قسمت پر ہی روتی رہتی تھیں ہمیں وہ عزت ملی ہے جو کبھی نہیں ملی وہی اسلام ہے جس کے انے سے عورت کو وہ حیثیت وہ مقام ملا جو پہلے کبھی تھا ہی نہیں .اس لیے میں نے دل سے ایسے پیارے دین کو قبول کیا..اس کی دیکھا دیکھی ہر عورت نے کلمہ پڑھ لیا... مرد بھی شرمندہ کھڑے تھے کہ انہوں نے بلا وجہ ان عورتوں پر ظلم کا نشانہ بنایا اور اس سونے کے کی باتوں میں ا کر اپنی عورتوں کو ہی الزام دینے لگے اب ایک ساتھ سب گاؤں والوں نے کلمہ پڑھ لیا اور اللہ والے سے معافی مانگی وہ جن جو بت سے نکل کر اب کہیں اور جاتا اپنا کام دکھانے اللہ والے نے اس کو اپنے عمل سے آگ میں جلادیا پھر سارے گاؤں سے کہا کہ دیکھو اب تم سب دعا کرو اور اللہ سے دعا کرو گے تو انشاءاللہ تمہاری تقدیر کے فیصلے صحیح ہوں گے باقی تم میں سے جس کی قسمت اولاد ہوگی اس کو اولاد ہو جائے گی تم سب کے لیے دعا کروں گا پھر اللہ والوں نے دعا کی تو اللہ پاک نے ان سب کو صاحب اولاد کر دیا جو نحوست کے بادل تھے وہ چھٹ گئے. اللہ پاک کے حکم پر ان بکریوں کے دودھ کو خاص کر ان حآملہ عورتوں کو پلایا جانے لگا اور اگر کوئی فقیر یا سائل وہاں ا جاتا تو اس کو بھی اس کا تحفہ دیا جاتا .. اللہ والے کا کام ہو گیا مقصد پورا ہوا انسانیت کی مدد کی اور پھر وہ اگے بڑھ گئے



Comments