Ek Bolne Wali Bakri meetha Doodh Bade Angoor Aur Ek zina karne wali Aurat | Allah wale ka waqia
کسی جگہ ایک اللہ والے رہا کرتے تھے ان کے اچھے عمل سے وہاں کے لوگ خوش تھے اور خاص عقیدت رکھتے تھے۔۔بستی کا سردار ان کا مرید تھا اللہ تعالی نے اس اللہ والے کی عبادت اور اچھے کاموں کی وجہ سے خوش ہوکر وہاں ایک انگور کی بیل لگادی وہ انگور چھوٹے چھوٹے نہیں تھے بلکہ ایک انگور اتنا بڑا تھا کہ دس آدمیوں کے لیے کافی ہوتا۔اللہ کی مہربانی ہے یہ کہ وہ اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے۔۔اور مالک الملک جس کو کسی کی ضرورت نہیں جو کسی کا محتاج نہیں پر بندے اس کے ہر وقت محتاج ہیں ان اللہ والے کا گھر ایک پہاڑ پر تھا اور وہ اس سے کبھی نیچے اتر کر نہیں آتے۔۔۔جہاں آپ کے چاہنے والے ہوں وہاں آپ کے حاسدین جو آپ کی کسی کامیابی سے خوش نہیں ہوتے ہیں موجود ہوتے ہیں۔۔۔ایک آدمی جس کا اپنا پھلوں کا باغ تھا وہ دیکھتا کہ میرے پاس تو اتنے بڑے انگور کبھی نہیں لگے۔اس نے کونسا بیج بویا ہے کہ ایسے میٹھے رسیلے انگور اس کے لیے یہاں لگتے ہیں اب وہ دن رات اس کو بدنام کرنے کی سوچتا تاکہ لوگ جو دور دور سے اس سے دعا کروانے آتے ہیں وہ سب اس سے نفرت کریں۔۔۔۔شیطانی گھٹیا سوچ والے ایسی گندی باتیں سوچتے ہیں کہ کیسے اللہ کے نیک مقرب بندے کو نیچا دکھائیں ایک عورت جس کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات تھے ایک دن وہ اس سے کہنے لگا میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ تم میرے کتنا کام اتی ہو بولی جو چاہے کام لے لو پر جانتے ہو ہر کام کی ایک قیمت ہوتی ہے میں تم سے ایک بہت اہم کام کروانا چاہتا ہوں اور یہ کام بہت احتیاط سے کرنا خبردار کسی کو پتہ نہیں چلنا چاہیے وہ کہنے لگی کہ یہ تو میرے دائیں ہاتھ کا کھیل ہے اور کام بہت اسانی سے ہوجائیگاپھر کہنے لگی ہر کام کیا ہے تو اس باغ والے نے کہا کہ اوپر پہاڑ پر جہاں ایک عابد اللہ والا رہتا ہے بس اس کے ساتھ کچھ ایسا کام کرو کہ وہ سب کی نظروں میں خراب ہو جائے اور لوگ جو اس سے دعا کرواتے ہیں وہ لوگ دعا کروانے نہ ائیں میں چاہتا ہوں کہ وہ اس جگہ سے ہٹ جائے اور وہ انگور کی بیلے میں اپنے باغ میں لے اؤں اور یہاں پر بڑے بڑے انگور لگے وہ کہنے لگی اس بات کے لیے تم مجھے کتنے پیسے دو گے تو اس نے کہا تم جو چاہے وہ لے سکتی ہو اس کے پاس ایک بکری تھی جو بے تحاشہ دودھ دیتی تھی کہنے لگا یہ بکری تم کو مل جائیگی اب جاو میرا کام کرو اللہ والے تو ان سب باتوں سے بے خبر اللہ کا نام لیے جاتے وہ عورت ایک غریب عورت کے روپ میں بکری لیے اللہ والے کے گھر کی طرف چل دی جب وہ پہاڑ پر چڑھ چکی تو دور سے دیکھا تو ایک گھر نظر آیا دروازے کے پاس جاکر اس نے دروازہ کٹھکٹھایا اللہ والے نےپوچھا کون تو بولی غریب بے سہارا ہوں اپنے گھر کی طرف جارہی کہ اندھیرے میں راستہ بھٹک گئ رات کے اسوقت خوف بھی آتا ہے آپ مجھے کیا ایک رات اپنے گھر میں جگا دے سکتے ہیں تو اللہ والے بولے میں کسی نامحرم عورت کو گھر میں آنے کی اجازت نہیں دے سکتا ہوں معاف کرنا تو وہ رونے لگی کہ مجھے لگتے ہیں مجھے ایک رات کے لیے پناہ دے دیں میں صبح ہوتے ہی چلی جاؤں گی۔۔ اللہ والے کا دل نرم ہوا انھوں نے کہا چلو ٹھیک ہے تم اندر آجاو پر میرے عبادت کے کمرے سے دور رہنا وہ شاطر عورت مسکرائ اور بکری کو لیے اندر آگئ گھر کے ایک کونے میں انگور کی بیل کے پاس اس نے بکری کو باندھا تھا تاکہ بکری کو جب کھولےگی تو بیل بھی چرالے گی اللہ والے پھر سے عبادت کرنے لگے وہ عورت پہلے عبادت والی جگہ سے دور تھی لیکن وہ آہستہ آہستہ اس پاک جگہ آنے لگی جب اللہ والے نے سلام پھیرا تو اس کو اتنا قریب پاکر کہنے لگا تم سے کہا تھا یہاں سے فاصلے پر بیٹھو تو کہنے لگی مجھے بھوک لگی تھی تو بس اس لیے میں انگور کھانا چاہتی تھی اللہ والے نے اس کو انگور توڑ کر دیا تو وہ آدھا انگور بھی نہ کھا سکی اس کے بعد وہ انگور کو پھینکنا چاہتی تھی اللہ والے نے کہا ایسا نہ کرنا یہ انگور اس طرح پھینکوگی تو بہت برا ہوجائیگا تو وہ ہنسنے لگی کہ کیا برا ہوجائیگا اللہ والے نے کہا یہ انگور برکتی انگور ہیں اس کے ایک ایک قطرے میں شفاء ہے اس لیے تم نے جتنا کھانا تھا کھالیا اب دیکھو کیا ہوتا ہے وہ بدکار عورت دیکھتی رہ گئ انگور پھر سے اسی شکل میں آگیا جیسے کسی نے کھایا ہی نہیں۔ایمان پھر بھی نہ جاگا اللہ والے کو اب بہکانے کے حربے استعمال کرنا چاہتی تھی جیسے ہی وہ پھر سے تسبیح پڑھنے لگے وہ ان کے پاس آگئ اور اکسانے لگی کیا آپ کو میری خوبصورتی نظر نہیں آتی میں ایک بے بس لاچار عورت جس کا کوئ نہیں ہے کیا اس کو آپ کا ساتھ مل سکتا ہے میرا کوئ اس دنیا میں اللہ والے نے آنکھیں کھولیں اور غصہ سے کہا تو یہاں ایک رات کی پناہ لینے آئ تھی یا مجھ سے غلط کام کروانے کے ارادے سے آئ تھی وہ انگور کھا چکی تھی تو سچ کہنے لگی مجھے آپ کے ساتھ یہ رات بتانی ہے میرے مالک نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہے تاکہ اپنی قاتلانہ اداوں سے میں آپ کو بٹھکا دوں کیوں وہ ایسا چاہتا ہے تو کہنے لگی وہ اس لیے چاہتا ہے تاکہ اپ کی نیک نامی پر دھبا لگ جائے اور لوگ جو اپ کی بہت عزت کرتے ہیں وہ اپ کے خلاف ہوجائینگے اور یہ انگور کی بیل بھی وہ اپنے باغ میں لگانا چاہتا ہے تاکہ اس کے باغ میں بھی یہ بڑے بڑے انگور ا جائیں اللہ والے نے سچ اگل وا لیا تھا اپ کو بہت جلال ا رہا تھا لیکن اپ نے اس وقت برداشت کیا اور کہا عورت تو کیا چاہتی ہے کہنے لگی میں اپ کے ساتھ وہی کام کرنا چاہتی ہوں جو اپنے اقا کے ساتھ کرتی ہوں اللہ والے نے کہا تجھے اللہ کا خوف نہیں تو اس نے کہا نہیں مجھے نہیں خوف ہے میں بس آپ کے ساتھ رات بتا کر چلی جاؤں گی اللہ والے نے کہا نہیں ایسا نہیں ہو سکتا یہ غلط ہے میں تجھے سمجھا رہا ہوں کہ تو شرافت سے یہاں سے چلی جا تو بچ جائے گی اگر تو نے وہی غلطی کی جو کہ کتنی بدکار عورتیں کرتی ہیں صرف دولت کی لالچ میں تو پھر تو برباد ہو جائے گی اور میں کچھ نہیں کرپاونگا اللہ کے چاہو جلال سے ڈر اللہ کا عذاب بہت بھیانک ہے ۔۔۔تو توبہ کر لے اس برے کام سے اور چلی جا میں تجھے کچھ نہیں کہوں گا وہ کہنے لگی میں نے اس مالک کا روا کھایا ہے اس لیے میں اپ کے ساتھ اج یہ رات ادا کروں گی اس کے بعد وہ غلط ارادے سے اللہ والے کے قریب ائی پر ایسا نہ ہو سکا ایک ٹھوکرکھا کر وہ گری اور موقع پر ہی اللہ والے گھبرا نہیں اپ جانتے تھے کہ یہ سب اللہ کی مرضی سے ہوا ہے لیکن اب اس کا کچھ نہ کچھ تو بندوبست کرنا تھا یہاں پر اس کا وہ مالک جو تھی اس عورت سے کہہ چکا تھا کہ صبح تک کر دوں واپس نہیں ائی تو میں اپنے ساتھیوں کو لے کر تمہارے پاس ا جاؤں گا اور یہی ہوا صبح تک وہ عورت وہاں پر پڑی رہی اللہ والے نے اس کو ایک چادر سے ڈھانپ دیا تھا بہت می اپنے ساتھی کے ساتھ اللہ والوں کی اس جگہ پر ایا تو وہ اپنی عبادت میں لگے ہوئے تھے وہ کہنے لگا دیکھو وہ ادمی تو ادھر نماز پڑھ رہا ہے وہ میری نوکرانی کہاں ہے تو لوگ اسے تلاش کرنے لگے اس بدکار کی لاج میں ہی پڑی ہوئی تھی بعد میں کہنے لگا دیکھو وہی اور ہی وہ اور میری بکری بھی وہیں بندھی ہوئی ہے اس ادمی نے مار ڈالا میری ملازمہ کو میں تو اسے اس کی خدمت بھیجا تھا کہ اس بکری کا دودھ یہ اس کے حضور پیش کر سکے لیکن اس نے تو اسے ہی مار ڈالا مجھے لگتا ہے اس نے اس کے ساتھ بدکاری بھی کی ہے اس کے کپڑے بھی پھٹے ہوئے ہیں لوگو اب اس کو سزا دو اب وہ لوگ جو اس اللہ والے کی عزت کرتے تھے وہ بھی اس کو بولنے لگے کہ اپ نے تو ایک غریب عورت کو مار ڈالا انہوں نے والے کو عبادت بھی نہیں کرنی تھی اور ان کو زنجیروں سے کر لیا گیا وہ شاہ رات میں جلدی سے انگور کے بیل کے پاس گیا اور اس نے وہ بیل نکال لی اور چالاکی سے اپنے ساتھ لے ایا یہاں پر اللہ والے کی عزت کی جاتی تھی اور وہاں پر ان کو برا بھلا کہا جانے لگا۔۔انہوں نے یہ غریب عورت کا قتل کیا اس کے ساتھ بدکاری کی بیچ چوراہے پر ان کو کھڑا کر دیا گیا ماں کا سردار اللہ والے کے پاس جائے اور کہا اپ کی ہم بہت زیادہ عزت کرتی تھی اور اپ سے دعائیں بھی کرواتے تھے لیکن اپ نے غریب عورت کے ساتھ بہت برا کیا اللہ والے نے کہا میں نے اب تک اپنی صفائی میں کچھ بھی نہیں کہا لیکن کیا تم لوگ اس بات کو مانتے ہو کہ میں نے ایسا کیا ہوگا تو وہ کہنے لگے اپنی انکھوں سے سب کچھ دیکھا ہے کبھی کبھی انکھوں کا دیکھا جھوٹا ہوتا ہے اچھا اگر میری گواہی کرو گے تو وہ سردار کہنے لگا کون اپ کی گواہی دے گا وہاں پر تو کوئی بھی نہیں تھا اللہ والے نے کہا وہاں پر اس عورت کی بکری موجود تھی اگر وہی میرے لیے گواہی دے تو کیا تم لوگ مان لو گے سردار اور وہ سب لوگ ہنسنے لگے اور کہا ایک بے زبان جانور اپ کے لیے گواہی کیوں دے گا اگر ایسا ہو گیا تو تو پھر ہم مان لیں گے کہ اپ سچے ہیں اس باغ والے کی بکری کو لایا گیا اللہ والا نے بھی کہا تھا کہ اسے کہنا کہ جو بیل اس کے پاس ہے اس بیل پر لگا ہوا ایک انگور بھی توڑ کر لایا بعد میں ایسا نہیں چاہتا تھا لیکن اس کو ایسا کرنا پڑا اس نے کنگور توڑا اور اللہ والے کے پاس لے ایا انہوں نے کہا اب اس کا رز تم اس بکری کے منہ میں ڈالو سب پھر ہنسنے لگے کہ کیا عجیب تماشہ ہو رہا ہے کیا یہ رس پی کر یہ بکری بولنے لگے گی اللہ تعالی نے اسی وقت دعا کر دی یا اللہ رب کریم تو سب کچھ جانتا ہے اور تو سب کچھ دیکھتا ہے میں نے ہمیشہ تجھے دل سے چاہا تیری عبادت کی اور تو نے خوش ہو کر مجھے انعام کے طور پر یہ انگور بھی دیے جو زمینی انگور نہیں ہے بلکہ اسمانی انگور ہیں ان سے میں نے لوگوں کا علاج بھی کیا سب کو شفا بھی ملی میں اپنی عبادت کر رہی تجھے تیری رحمت کا واسطہ دیتا ہوں کیونکہ تو اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے اور تو اگر چاہتا ہے کہ میں اس عذاب سے بچ جاؤ تو پھر مجھے اس بکری کی گواہی مل جائے اس لیے نہیں کہ میں موت سے نہیں ڈرتا ہاں میں تیری ناراضگی سے ڈرتا ہوں بس تو مجھ سے ناراض نہیں ہونا میں اس لیے گواہی نہیں چاہتا کہ لوگ میں بھیج پیچھے عزت کر رہی ہوں بس میں یہ چاہتا ہوں کہ یہ نہ سوچے کہ اللہ کی عبادت کرنے والا ایک بدکار شخص ہو سکتا ہے اور کہیں لوگوں کا تجھ پر سے ایمان نہ ہٹ جائے اس لیے اللہ تو اس بکری کو بولنے والا بنا دے یہاں پر جیسے ہی زبور کری کے منہ میں ڈالا گیا اللہ کی عطا سے وہ بولنے لگی اور کہا کہ میں نے خود اپنی انکھوں سے دیکھا وہ عورت اس نیک شخص کو بہکانا چاہتی تھی اور وہ اس باغ والے ادمی کی طرف سے بھیجی گئی تھی یہ اس اللہ والے سے جلتا تھا اور یہ ان کو لوگوں کے سامنے برا بنانا چاہتا تھا اس لیے اس نے یہ سارا کھیل رچایا اصل میں جو اسمانی جنتی بیل اللہ تعالی نے ان کو دی ہوئی تھی یہ اس کو پانا چاہتے تھے اور اپنے باغ میں لگا کر اس بڑے بڑے انگور کو بیچ کر بہت سا پیسہ کمانا چاہتا تھا یہ اسی کی چال ہے اور وہ عورت کوئی غریب عورت نہیں تھی بلکہ اس کی ہی ایک کھیلتی اصل میں گنہگار تو یہ ہے لوگوں کو اصلیت پتہ چل گئی تھی سردار اس باغ والے کی باز ایا اس نے کہا تم نے ایک نیک اللہ والے کے اوپر گھٹیا الزام لگایا اللہ تعالی تمہیں معاف نہیں کرے گا اس جانور کی گواہی قبول کی گئی ہے اس کے بعد اسے ہی سب کے سامنے پھانسی دے دی گئی اور اللہ والے پھر سے اپنے اس مقام پر اگئے انگور کی اس کو وہ ادمی اپنے محاس لے کر ایا تھا وہ پہلے تو سوکھ گئی تھی لیکن جیسے ہی اللہ والے نے اسے اپنی جگہ پر لگایا اور پھر سے ہری بھری ہو گئی اور وہ بکری بھی اپ کو تحفے میں دے دی گئی
Comments
Post a Comment